عوام کا باہمی تعاون ہی اس وائرس سے نجات

28 فروری 2020ء کو نماز جمعہ صحن حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام میں حرم مقدس حسینی کے متولی علامہ شیخ عبدالمہدی کربلائی کی امامت میں ادا کی گئی جس میں جاری حالیہ طبی بحران کو موضوع خطبہ ثانیہ قرار دیا ۔

یہ بات ضروری ہے کہ طبی نصائح کو سنجیدہ لیا جائے اور اصولی طریقوں سے کورونا وائرس پر قابو پایا جائے بغیر کسی قسم کے خوف و ہراس کے انتشار کے ۔

عراق کے ساتھ ملحق ممالک میں ایسی وباء کے پھیلاؤ کے پیش نظر عراق کو چاہئیے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں ۔

وسائل اعلام سے پہنچنے والی خبروں سے معلوم ہوتا ہے کہ انتہائی تیزی کے ساتھ اس وائرس کو پھیلاؤ ہوا ہے یہاں تک کہ ایسے ترقی پذیر ممالک بھی اس کی لپیٹ میں آگئے ہیں جو طبی شعبہ میں ترقی یافتہ ہیں ۔

اسی لئے جس طرح وسائل اعلام کے ذریعے اس وائرس کا خوف پھیلایا گیا ہے انہیں وسائل کو استعمال کرتے ہوئے طبی آگاہی پھیلانی ضروری ہے ۔

اس کے ساتھ شہریوں کو چاہئیے کہ احتیاطی تدابیر کو سنجیدگی سے لیں اور ایسی افواہون کو ان سنی کریں جوکہ ایسی صورتحال میں پراثر نہیں ہیں ۔

ہمارے ملک عراق میں ابھی اتنی خطرناک صورتحال نہیں ہے کہ جو خوف و ہراس کا سبب بنے کیونکہ ایسی صورتحال میں انسان صحیح و غلط فیصلوں کے درمیان فرق نہیں کرپاتا ۔

اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ خاندان ، اسکولز و مدارس، یونیورسٹیاں ،مؤسسات اور حکومتی و غیر حکومتی اداروں کو آپس میں صورتحال سے نپٹنے کے لئے ضروری تعاون کرنا چاہئیے۔

المرفقات